کورونا سے متعلق افواہوں سے تحفظ، واٹس ایپ بھی میدان میں آگیا، بڑا اعلان جاری

admin

دنیا کی سب سے بڑی میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے کورونا وائرس سے متعلق پھیلنے والی افواہوں کو روکنے اور عوام تک زیادہ سے زیادہ مستند معلومات پہنچانے کے لیے عالمی اداروں کے اشتراک کے ساتھ نیا فیچر متعارف کرادیا۔

واٹس ایپ نے اقوام متحدہ (یو این) کے ذیلی ادارہ برائے ترقیات یو این ڈی پی اور بچوں کی صحت سے متعلق ذیلی ادارے یونیسف سمیت عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ مل کر نیا فیچر متعارف کرایا ہے۔

واٹس ایپ نے اپنی ویب سائٹ پر کورونا وائرس سے متعلق مستند معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے واٹس ایپ کورونا وائرس کا پیچ متعارف کرادیا، جہاں پر لوگوں کو دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی وبا سے متعلق درست معلومات تک رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

واٹس ایپ کی جانب سے متعارف کرائے گئے کورونا وائرس کی معلومات کے فیچر کو نہ صرف صحت سے متعلق عالمی اداروں کے تعاون سے پیش کیا گیا ہے بلکہ اس فیچر میں درست معلومات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے میسیجنگ ایپلی کیشن نے متعدد فیکٹ چیکر اداروں کے ساتھ بھی کام کیا ہے۔

مذکورہ فیچر میں لوگوں کو جھوٹی معلومات کو پہچاننے کی ٹپس بھی دی گئی ہیں اور ساتھ ہی انہیں بتایا گیا کہ ہے کہ وہ کس طرح جھوٹی معلومات کو آگے پھیلانے سے روک سکتے ہیں۔

واٹس ایپ کورونا وائرس فیچر کے تحت صارفین کو نہ صرف اپنے معالج کے ساتھ آسانی سے رابطہ کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے بلکہ ماہرین صحت کو بھی اپنے مریضوں کے ساتھ آسانی سے رابطہ کرنے کی ٹپس بتائی گئی ہیں۔

واٹس ایپ کورونا وائرس فیچر پر آپ اس  لنک کے ذریعے بھی جا سکتے ہیں۔

فیچر میں لوگوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ کس طرح اور کہاں سے کورونا وائرس سے متعلق مستند معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

واٹس ایپ کورونا وائرس فیچر ایک نیوز پیج کی طرح کا کام کرتا ہے، جس میں ذیلی اداروں کے لنک بھی دیے گئے ہیں اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ واٹس ایپ کس طرح مختلف ممالک میں مختلف فیکٹ چیکر اداروں کے ساتھ مل کر غلط معلومات کے پھیلاو کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

واٹس ایپ کورونا وائرس فیچر میں بتایا گیا کہ کس طرح واٹس ایپ انڈیا سے لے کر برازیل اور کولمبیا سے لے کر فرانس تک مختلف نشریاتی اور دیگر اداروں کے ساتھ مستند معلومات کی فراہم کو یقینی بنا رہا ہے۔

واٹس ایپ کورونا وائرس فیچر کو واٹس ایپ ڈاٹ کام سلیش کورونا وائرس کے یو آ ایل ایڈریس پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔