پاکستان میں اپریل کےدوران ایک بھی کار فروخت نہ ہوسکی

Photo of author
Written By admin

Lorem ipsum dolor sit amet consectetur pulvinar ligula augue quis venenatis. 

لاک ڈاؤن کے باعث پاکستان کے آٹو سیکٹر کی فروخت مکمل منجمد ہوگئی۔ اپریل میں مقامی کار ساز کمپنیوں کی ایک بھی گاڑی فروخت نہ ہوسکی۔

کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن نے چمچماتی گاڑیوں کو بھی شو روم تک ہی لاک کردیا۔ اپریل 2020 میں مقامی کارسازکمپنیوں کی ایک بھی گاڑی فروخت نہیں ہوسکی۔ اس کے مقابلے میں گزشتہ سال اپریل میں 19363 گاریوں فروخت ہوئی تھیں ۔

پاکستان آٹو موبائل مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے پلانٹ کی بندش کے ساتھ گاڑیوں کے ڈیلرز شپ بھی بند ہیں۔ مینیوفیکچرز نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ سیکٹر پہلے ہی احتیاطی تدابیر کے ساتھ کام کرتا ہے۔

سابق چئیرمین پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹیوف پارٹس اینڈ مینو فیکچرز مشہود خان کا کہنا ہے کہ آٹو سیکٹر رواں مالی سال کے آغاز سے ہی بلند شرح سود اور مزید ٹیکس لگنے کی وجہ سے مشکلات کا شکارتھا، جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں پہلے ہی 52 فیصد کمی ریکاڑد کی جاچکی ہے۔

اس کے بعد لاک ڈاؤن ہوگیا جس کے باعث اپریل میں ایک بھی کار فروخت نہ ہوسکی۔