واٹس ایپ کی طرز کی نئی ایپ بنانے کی ضرورت کیوں پڑی؟ سرکاری ملازمین کیلئے وفاقی حکومت کا اہم قدم

admin

پاکستان نے واٹس ایپ کی طرز کی نئی ایپ بنانے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے
پاکستان نے ہیکنگ سے محفوظ رہنے کے لیے واٹس ایپ کی طرز کی نئی ایپ بنانے کا منصوبہ تیار کر لیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین کے لیے واٹس ایپ طرز کی ایپ بنانے کے لیے پراجیکٹ منظور کر لیا ہے، اگلے چند ہفتوں میں اس کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا جائے گا۔

یہ منصوبہ حکومتی افسران کے واٹس ایپ اور ٹیلی فون پیغامات ہیک ہونے کے خدشے کے پیش نظر ترتیب دیا گیا ہے، اس کے ذریعے سرکاری محکموں میں کام کرنے والے افسران محفوظ کمیونیکیشن کر سکیں گے۔

وزارتِ آئی ٹی کے مطابق سرکاری افسران اور عام پاکستانیوں کے لیے واٹس ایپ ایپلی کیشن بھی کام کرتی رہے گی۔ سرکاری ایپ کے منصوبے پر نیشنل آئی ٹی بورڈ کام کر رہا ہے، کورونا وبا کے باعث اس پر کام کی رفتار متاثر ہوئی۔

وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ اس نئی ایپلی کیشن کے ذریعے سرکاری دستاویزات اور رابطوں کو محفوظ بنایا جائے گا، واٹس ایپ کے ذریعے سرکاری ڈیٹا ایک دوسرے سے شیئر کرنا غیر محفوظ ہے، نئی ایپ میں واٹس ایپ کے تمام بلکہ اس سے بھی زیادہ فیچرز ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے تین ہفتوں میں وزارت آئی ٹی سمیت دیگر محکموں میں اس نئی ایپ کی آزمائش شروع ہو جائے گی، جب کہ 3 ماہ میں یہ عام سرکاری استعمال کے لیے دستیاب ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ای گورنمنٹ کا یہ منصوبہ ڈیڑھ ارب روپے پر مشتمل ہے، اس کے تحت سرکاری محکموں کے درمیان فائلوں کا تبادلہ کاغذ کی بجائے بغیر انٹرنیٹ کمپیوٹر پر ہونے لگا ہے۔

ذرایع کا کہنا ہے کہ عام شہریوں کے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے بھی قانون سازی کی جا رہی ہے، جس کے ذریعے شہریوں کے لیے واٹس ایپ کے استعمال کو محفوظ بنایا جائے گا، قانون کے تحت عام شہریوں کا نام، جنس، شناخت اور دیگر اہم ڈیٹا پاکستان سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔