تفصیلات کے مطابق نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے حریم شاہ نے کہا کہ اگرچہ ٹک ٹاک کی وجہ سے مجھے شہرت ملی ہے لیکن حکومت اگر کوئی فیصلہ کرتی ہے تو ہر کسی کو اس کا احترام کرنا چاہئے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی ایپلی کیشنز کو استعمال کرنے سے پہلے لوگوں کو تعلیم دینا بہت ضروری ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابیہ طاہر کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع کرائی گئی ہے۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ” صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک ویڈیو کے ذریعے مذاہب کا مذاق بنایا جارہا ہے، بے حیائی پھیلائی جارہی ہے، بے سروپا گفتگو بھی کی جارہی ہے اور نئی نسل کو تباہی کے دہانے کی طرف دکھیلا جارہا ہے، ٹک ٹاک ویڈیوز پر کسی قسم کی پابندی نہیں اور ان کے اداکاروں پر کسی قسم کی قانونی گرفت نہیں ہورہی ۔”
قرار داد کے متن کے مطابق یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ ٹک ٹاک ویڈیوز کو بلیک میلنگ کیلئے بھی استعمال کیا جارہا ہے اور کئی افراد اس وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں ، لہٰذا صوبائی اسمبلی پنجاب کا ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ٹک ٹاک ویڈیوز پر مکمل پابندی لگائی جائے۔